13 لاکھ میٹرک ٹن کیڑوں والی گندم کی درآمد کے گھپلے میں ملوث افراد کے خلاف گھیرا تنگ

سلام آباد: وفاقی وزیر خوراک و زراعت رانا تنویر حسین نے وزیر اعظم کی ہدایت پر کیڑوں والی گندم کی درآمد کے معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزارت خوراک و زراعت نے کیڑوں والی درآمدی گندم کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
تین رکنی کمیٹی کی سربراہی فوڈ کمشنر سید وسیم الحسن کریں گے۔
تحقیقاتی کمیٹی کیڑوں والی گندم کی درآمد کی شفاف تحقیقات کرے گی اور ایک جامع رپورٹ پیش کرے گی جس میں ناقص اور کیڑوں والی گندم کی درآمد میں ملوث افراد کے نام بھی شامل ہوں گے۔
ترجمان وزارت خوراک و زراعت کے مطابق، نگران اور موجودہ حکومت کے دور میں 13 لاکھ میٹرک ٹن کیڑوں والی گندم درآمد کی گئی تھی جس کی مالیت کروڑوں روپے ہے۔
کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی رپورٹ جلد از جلد پیش کرے۔
یہ تحقیقات اس وقت سامنے آئی ہیں جب وزیر اعظم شہباز شریف نے کیڑوں والی گندم کی درآمد کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس معاملے میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
کیڑوں والی گندم کی درآمد کا معاملہ ایک بڑا گھپلا ہے جس نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔
امید ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی اس معاملے کی شفاف تحقیقات کرے گی اور ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لائے گی۔