عدالتی معاون حامد میر نے عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری گزارشات پر توجہ دلائی، تحریری حکم نامہ
عدالتی معاون حامد میر نے عدالت میں جمع کرائی گئی تحریری گزارشات پر توجہ دلائی، تحریری حکم نامہ
حامد میر نے جبری گمشدگیوں کو فوجداری جرم قرار دینے کے کریمنل لا ترمیمی بل 2022 کا ذکر کیا، تحریری حکم نامہ
حامد میر نے بتایا کہ ایسے کیسز کی رپورٹنگ کے کوئی منفی اثرات نہیں، تحریری حکم نامہ
حامد میر نے کہا کہ جبری گمشدگیوں کے کیسز رپورٹ کرنے سے خوف کے بیریئر ٹوٹ جاتے ہیں، حکم نامہ
حامد میر نے 2018 سے لاپتہ مدثر نارو اور شہید ہونے والے صحافیوں ہدائت اللہ، موسی خان خیل اور سلیم شہزاد کا بھی تذکرہ کیا، حکمنامہ
صحافی عمران ریاض خان نے جبری گمشدگی کے دوران آزمائش میں گزرے تین ماہ کا ذکر کیا، حکمنامہ
ان چونکا دینے والی تفصیلات کو اب تک وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں نے نہیں دیکھا جس کی وجہ سے وہ خود واقف ہیں، حکمنامہ
سیکرٹری پی ایف یو جے ارشد انصاری، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے، حکمنامہ
ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ آمنہ مسعود جنجوعہ بھی متاثرہ خاندان کی سپورٹ کے لیے موجود تھیں، حکمنامہ
درخواست گزار کی وکیل ایمان مزاری 31 مئی کو آئندہ سماعت پر مغوی احمد فرہاد کی بحفاظت گھر واپسی سے آگاہ کریں، حکمنامہ