علی محمد خان کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو
آج بھی ہم پر امید ہیں،انکی جلد رہائی ہو گی اور کیسسز ختم ہوں گے
بانی پی ٹی ائی کو ناجائز اندر رکھا ہوا ہے
سب سے خطرناک کیس سائفر کا بنایا گیا جو ختم ہو گیا
بانی چیئرمین کو نکاح پر سزا دینے کی کوشش کی گئی،لیکن اس سمیت توشہ خانہ سے بھی باعزت بری ہوئے
قوم کا جو ایک سال ضائع ہوا اور معیشت کا پہیہ رکا ہوا ہے اسکا ذمہ دار کون ہے
بار بار آزمائے چہیتوں کو آپ نے بٹھا رکھا یے آپ سے سوال ہے انھوں نے 16ماہ میں کر دکھایا
عوام کو کس چیز کی سزا دی جا رہی ہے
عوام آج بلوں کے پیسوں کے بچیوں کی بالیاں گروی نہیں رکھ رہے
ڈالر،پٹرول،بجلی کے ریٹس ہماری حکومت کے مقابل اج کیا ہے
امن وامان کی آج کیا صورتحال کیا ہے
بلاول اور شاہ محمود قریشی کی کارکردگی کا کیا مقابلہ ہے
بانی پی ٹی ائی اور فارم 47والے شہباز شریف کی کارکردگی کا کیا مقابلہ ہے
محسن نقوی سے کرکٹ نہیں سنبھالی جا رہی،کرکٹ کا بیڑا غرق ہو گیا،امن وامان کا بھڑا غرق ہو گیا ،اج پاکستان بنگلہ دیش سے ہار رہا ہے
آج آپ بنگلہ دیش سے جیتنے جوگے نہیں ہیں
فیصل آباد،کراچی کی انڈسٹری بیٹھ گئی ہے،بیرونی سرمایہ کاری نہیں ارہی
بیرونی سرمایہ کاری اس لئے نہیں ارہی کیونکہ لڑائی والے گھر میں کوئی سرمایہ جاری نہیں کرتا
آپکو سیاسی استحکام لانا پڑے گا،امن وامان بحال کرنا پڑے گا،اسکے کئے سیاسی قیادت سے بات کرنا پڑے گی
ملک کی سب سے بڑے لیڈر کو جیل میں ڈال دیا گیا
اس نے اپنے دل پر بھاری پتھر رکھ کر جب کہا گیا کہ امن وامان کی صورتحال ہو سکتی ہے،جلسہ ملتوی کر دیں،
بانی پی ٹی ائی سیاستدان نہیں لیڈر ہے،اس نے انا سے زیادہ پاکستان کو ترجیح دی اور جلسہ ملتوی کیا
وزیر اعلی کے پی سر پر کفن باندھ کر نکلا تھا،جب اپ صوبے کے وزیر اعلی کو سرپر کفن باندھنے پر مجبور کرتے ہیں،تو اپ جمہوریت کو کس جانب لے جا رہے ہیں،ایہ جلسہ ہو جاتا کیا بات تھی
بانی چیئرمین نے کہا ہے کہ قوم تیاری رکھے 8ستمبر کو تیاری رکھے ہم پرامن جلسہ کریں گے
اس جلسہ کوکم نے کامیاب کرنا ہے
اس وقت جوائنٹ سیشن کی باتیں سن رہے ہیں،مرکزی حکومت کو کہنا چاہتا ہوں،اپ 2021میں بھی بلدیاتی حکومت سے بھاگ گئی تھی
سننے میں ارہا یے قانون سازی میں تبدیلی کرکےاسلام اباد کے علاقے میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کو ملتوی کرنا چاہتے ہیں
نہ ہم کسی الیکشن کے التواء کے حق میں ہیں نہ کسی ایکسٹینشن کے حق میں ہیں
ایکسٹینشن چاہے کسی کو بھی ملے اس سے پاکستان کو کبھی فائدہ نہیں یوا
آئینی ترامیم کے بغیریہ نہیں ہو سکتا
سپریم کورٹ سے مبارک ثانی سے انے والے فیصلہ پر پارلیمنٹ،قوم،وکلاء تنظیموں،علماء کرام کو سلام پیش کرتا ہوں
اگر یہ سب کھڑے نہ ہوتے تو سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ نہیں بدلنا تھا
آج قومی اسمبلی سے اس حوالے سے متفقہ قرادداد لائیں گے کہ ائندہ کوئی بھی ختم نبوت کے قانون میں چھڑ چھاڑ کرنے کی کوشش نہ کر سکے