چوہدری پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کا نم آنکھوں کے ساتھ دردناک انٹرویو۔۔

قیصرہ الہٰی انڈیپینڈٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے چوہدری پرویز الہٰی کی جیل میں حالت زار پر رو پڑیں، اُنہوں نے بتایا کہ سخت گرمیوں میں چوہدری پرویز الہٰی جب اٹک جیل میں تھے تو اُنہیں ڈیتھ سیل جیسی جگہ میں رکھا گیا، اسلام آباد میں اُن سے ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے بتایا کہ ایک رات اُن کے کان میں کیڑا چلا گیا،میں چیخا تو خوش قسمتی سے ساتھ والے سیل میں ڈاکٹر تھا، وہ آیا اور اُس نے آ کر کان سے کیڑا نکالا، اِس کی گواہی وہ ڈاکٹر بھی دے سکتا ہے،
قیصرہ الہٰی کے مطابق پرویز الہیٰ نے بتایا کہ اُنہیں پتلے سے پانی میں پکی ہوئی توری کا کھانا دیا گیا، جیلر جھوٹ بولتا تھا کہ اُنہیں بڑے آرام سے رکھا ہوا ہے، گرمیوں میں کولر بھیجا وہ بھی جیلر نے نہیں لگا کر دیا، قیصرہ الہٰی نے روتے ہوئے کہا کہ 76 سال کے انسان کو ایسی حالت میں رکھا گیا، ڈیتھ سیل میں ڈالا گیا، ساتھ والے سیل میں عمران خان صاحب بھی تھے، میں نے مونس کو بھی یہ بات نہیں بتائی، چھوٹے بیٹے نے پوچھا کہ اماں آپ مجھے بتائیں، کیوں اپ سیٹ ہیں، ابا نے اسلام آباد میں آپ کو کیا بتایا، تب میں نے اُسے بتایا کہ یہ ناٹک جیل میں ہوا ہے، قیصرہ الہٰی نے یہ بھی کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی ڈٹے ہوئے ہیں، وہ کہتے ہیں عمران خان اور تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا ہوں، قیصرہ الہٰی کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے کیمپ جیل میں شوہر کو پیغام دیا کہ وہ اگر پریس کانفرنس کر لیں تو رات کو جیل سے باہر ہوں گے، مونس الہٰی بھی اگلے دن پاکستان آ جائیں گے