حکومت نے ریاست اور سیکورٹی فورسز کے خلاف پروپیگنڈے کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔
اسلام آباد (پ ر) وفاقی حکومت نے ریاست مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے میں ملوث افراد کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، خاص طور پر سیکیورٹی اداروں کے خلاف منفی بیانیہ پھیلانے والوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔
وفاقی اور صوبائی سطح پر سیکیورٹی ایجنسیوں اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کی مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جنہیں ایسی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف گرفتاری اور تفتیش کے اختیارات حاصل ہوں گے۔
ٹیموں کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور دیگر متعلقہ اداروں سے مکمل تعاون حاصل ہوگا۔ سائبر سیکیورٹی ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا، اور ملک دشمن مواد میں ملوث سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی موثر ٹریکنگ اور تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
وفاقی حکومت کے تحت کام کرنے والے سائبر کرائم یونٹس کو ملک میں کہیں بھی چھاپے مارنے اور گرفتار کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔ ان کی بنیادی ذمہ داری میں فیس بک، ٹویٹر، انسٹاگرام، اور دیگر سوشل میڈیا ایپس جیسے پلیٹ فارمز پر جعلی یا نقصان دہ اکاؤنٹس کی اصلیت کی نشاندہی کرنا شامل ہوگا۔ ٹیمیں سوشل میڈیا ایپس پر اکاؤنٹس کی تفصیلات معلوم کرنے کی ذمہ دار ہوں گی۔
مشترکہ ٹیمیں غلط معلومات اور پروپیگنڈے کے خلاف ریاست کی کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے باہمی تعاون سے کام کریں گی، جنہیں قومی سلامتی کے لیے خطرات کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
جمعرات کو حکام نے 12 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جن پر سوشل میڈیا پر ہتک آمیز اور اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے، ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے اور امن عامہ میں خلل ڈالنے کا الزام ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ملزمان کا تعلق کراچی، سانگھڑ، کوئٹہ، پشین، قلعہ عبداللہ اور سوات سے ہے۔ ان پر الزام تھا کہ وہ اشتعال انگیز اور ہتک آمیز سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے بغاوت کو فروغ دینے اور ریاستی امور کو نقصان پہنچانے کی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
ملزمان کی شناخت میاں ذیشان ساجد، فہیم خان، محمد اویس، منوچہر، عزیز احمد، سعد عدنان خورشید، محمد اسد، ملک عصمت اللہ خان، عنایت اللہ، سلطان محمود خان، کلیم اللہ اور اورنگزیب کے نام سے ہوئی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ مشتبہ افراد اور اسی طرح کی سرگرمیوں میں ملوث دیگر افراد کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور ریاستی اداروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔