نریندرا مودی کے اشتعال انگیز خطاب پر پاکستان تحریک انصاف کا سخت ردعمل

نریندرا مودی کے اشتعال انگیز خطاب پر پاکستان تحریک انصاف کا سخت ردعمل
12 مئی 2025 کو بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے ہندوستانی قوم سے خطاب میں اپنی خفت، ذلت اور شکست کا بوجھ کم کرنے کیلئے پاکستان کو تختۂ مشق بنانے کی مایوس کن کوشش کی اور اشتعال انگیز لب و لہجے میں جھوٹ کا بازار گرم کیا۔ پاکستان تحریک انصاف مودی کی اس تقریر کو ایک بزدل اور ہارے ہوئے کھلاڑی کا پاگل پن اور خطے کی امن و سلامتی، عالمی قانون و اقدرا، پاکستان کی خودمختاری، اور اقلیتوں کے تحفظ پر ایک کھلا حملہ قرار دیتی ہے۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت پاکستان مودی کے اس پاگل پن کے جواب میں فی الفور ایک واضح، دوٹوک اور مؤثر حکمتِ عملی اپنائے اور قومی امنگوں کی روشنی میں سفارتی، سیاسی، قانونی، اورعسکری سمیت تمام ممکن آپشنز کو بروئے کار لانے پر خود کو آمادہ اور تیار رکھے۔
پوری دنیا واقف ہے کئ دس مئی کو ہماری دفاعی افواج نے ہندوستان کے خلاف جس جوابی کارروائی کا انتخاب کیا اس سے جارحیت پر بضد دشمن کو تو بھاری نقصان اٹھانا پڑا مگر ہندوستان کے عام شہری یعنی سول آبادی مکمل طور پر محفوظ رہے۔ مودی سرکار کی جارحیت کا منہ توڑ جواب پاکستان کا قانونی، اخلاقی اور اصولی حق تھا چنانچہ ہماری بہادرمسلح افواج نے 10 مئی کو یہ جواب دیا جس کے نتیجے میں پاک فضائیہ نے دشمن کے جدید ترین فرانسیسی ساخت کے رافیل طیارے گرانے کے بعد بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹمز تباہ کیے اور ان کے فوجی ہوائی اڈوں کو مؤثر طور پر نشانہ بنایا۔
پاکستان کی جانب سے اپنی جوابی کارروائی کو فوجی اہداف تک محدود رکھنا اور بھارت کی سول آبادی کو نشانہ بنانے سے مکمل گریز کرنا پاکستانی قوم کی امن پسندی، انسانی جان کی حرمت کے ادراک اور عالمی قانون و ضوابط کے غیرمعمولی احترام کا مظہر ہے۔ اس کے برعکس بزدل، مجرم صفت اور شدت پسند مودی سرکار نے بلااشتعال جارحیت کا ارتکاب کرتے ہوئے پاکستان میں رات کی تاریکی میں عبادت گاہوں اور عام شہریوں پر کو اپنی وحشت اور بدمعاشی کا نشانہ بنایا۔
دنیا نریندرا مودی کو ایک قاتل، فسطائی اور بھارت میں موجود مذہبی، لسانی اور سماجی اقلیتوں کے خون کے پیاسے درندے کے طور پر جانتی ہے۔ بھارت پر مسلّط ہندوتوا کا اندھا پیروکار نریندرا مودی 2002 میں گجرات میں بےگناہ، نہتے اور معصوم مسلمان ہندوستانیوں کے قتل عام کا ذمہ دار ہے۔ بھارت میں مسلمانوں اور کشمیریوں کے مذہبی، معاشی اور شہری حقوق کے غصب اور سکھوں کے جلا وطن رہنماؤں کو سمندر پار قتل کروانے جیسے مکروہ داغ بھی اس عالمی دہشت گرد کے دامن پر ہیں۔
بھارت میں اقتدار کے سنگھاسن پر بیٹھا یہ پاگل شخص آج خطے کے امن کو بھی یرغمال بنا چکا ہے۔اس کی پالیسیاں بھارت کے سیکولر آئین کی مکمل نفی ہیں۔
دوسری جانب اس پورے منظر نامے میں نواز شریف کی مکمل خاموشی مجرمانہ، ناقابلِ قبول اور لائقِ مذمت ہے۔ نواز شریف کے اس مجرمانہ سکوت کے پیچھے بھارت کی خوشنودی کے حصول کی وہ خواہش کارفرما معلوم ہوتی ہے جو دہائیوں سے ان کے سینے میں موجود ہے اور جس کیلئے وہ ہمیشہ سے پاکستان اور کشمیریوں کے مفادات کو ردی کی ٹوکری کی نذر کرتے اور دیوانہ وار مودی اور اس کے گماشتوں کی جانب لپکتے رہے ہےں۔ نہایت نرم پیرائے میں بھی نواز شریف کا یہ طرزِ عمل پاکستان کے قومی مفادات سے ایک کھلی غداری کے مترادف ہے جس پر نواز شریف کا محاسبہ قوم کا مطالبہ ہے۔
تحریک انصاف یہ سمجھتی ہے کہ
- نریندرا مودی کے خلاف عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں مقدمہ دائر کیا جائے، جس میں اس پر انسانیت کے خلاف جرائم اور مذہبی نسل کشی کا مقدمہ چلایا جائے۔
- انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی اور پاکستان کے خلاف جنگی اقدامات پر بھارت کے خلاف عالمی سطح پر بھرپور مقدمہ لڑا جائے۔
- عمران خان کو فی الفور رہا کیا جائے تاکہ وہ پاکستان کی نمائندگی عالمی سطح پر اور اندرونِ ملک مؤثر طریقے سے کر سکیں۔
- تمام سیاسی اسیران کو رہا کیا جائے تاکہ ملک کے اندر قومی یکجہتی کا ماحول پیدا ہو۔
- فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کی جائے اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اس میں شرکت یقینی بنائی جائے تاکہ وہ پاکستان کے 80 فیصد عوام کی نمائندگی کرتے ہوئےاس نازک وقت میں قومی پالیسی کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔
عمران خان ہی پاکستان کی مؤثر ترین آواز ہیں۔ آج جب امریکہ اور دیگر عالمی قوتیں پاکستان اور بھارت کے مابین ثالثی کے لیے متحرک ہو رہی ہیں، پاکستان کو بھی ایک ایسی قیادت درکار ہے جو عوام کی حقیقی نمائندہ، پاکستان کے مفادات اور ملک و قوم کے وقار وتشخص کے تحفظ میں اہلیت کی حامل ہو۔
یہ قیادت عمران خان کی صورت میں موجود ہے، جسے دھاندلی اور سیاسی انتقام کے ذریعے قید میں رکھا گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف یہ واضح کرتی ہے کہ ریاست، قوم، اور آئندہ نسلوں کے تحفظ کے لیے سیاسی استحکام، قومی اتحاد اور عالمی سطح پر ایک باوقار قیادت ہماری اولین ضرورت ہے۔
پاکستان زندہ باد