نئے توشہ خانہ ریفرنس سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کا جج سے مکالمہ
سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی نے میڈیا کی غیر موجودگی پر اعتراض کیا
اگر میڈیا نہیں آتا تو میں عدالت سے واک آوٹ کرجاوں گا
بانی پی ٹی آئی کے اعتراض پر عدالت نے میڈیا نمائندگان کو جیل کے اندر بلانے کا حکم دیا
میڈیا نمائندوں کے عدالت میں داخل ہوتے ہی سماعت کا آغاز
سماعت کے آغاز پر بانی پی ٹی آئی روسٹم پر گے اور جج سے مکالمہ کیا
جج صاحب میری بیوی کا توشہ خانہ سے کچھ لینا دینا نہیں، بانی پی ٹی آئی
جیل میں چار مرتبہ قرآن پڑھا ہے اس میں ججز پر اللہ نے بہت ذمہ داری ڈالی ہے، بانی پی ٹی آئی
بشری بی بی کو صرف مجھے ازیت پہنچانے کے لیے جیل میں ڈال رکھا ہے
چئیرمین نیب اور طوائفہ میں کوئی فرق نہیں
طوائف جسم فروش کرتی ہے اس نے ضمیر فروش کردیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا جج سے مکالمہ
میری بیوی کو بادشاہ سلامت ٹارگٹ کررہے ہیں،
کیونکہ میں نے اس کو آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا اور میری بیوی نے اس کی سفارش نہیں کی
مجھے جیل میں ڈالیں میری بیوی کو تو چھوڑ دیں، بانی پی ٹی آئی
جج صاحب آپ اللہ کو جوابدہ ہیں، آئی ایس آئی کو جوابدہ نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی
جج بشیر نے کہا تھا سر پر بندوق رکھ کر فیصلہ لیا ہے
سابق وزیراعظم کو رات 12 بجے بتایا جاتا ہے صبح نیا کیس لگے گا، بانی پی ٹی آئی
نیب والے روبوٹ ہیں، ان کو تنخواہ دے کر جو مرضی کام کروالیں
پہلے جس ریفرنس میں سزا ہوئی وہ جیولری سیٹ ہمارے پاس ہے
اس کی قیمت 1 کروڑ 80 لاکھ تھی انھوں نے سوا تین ارب کردی
میں صرف اپنی بیوی کی بات کرتا ہوں، اس کو دوبارہ گرفتار کرکے بہت غلط کیا ہے
پہلے آفتاب سلطان اور دیگر لوگ مستعفی ہوئے کیونکہ یہ غلط فیصلے کرانا چاہتے تھے، بانی پی ٹی آئی
دوسرا کیس اس لیے بنایا ہے کیونکہ ان کو پتا چل گیا ہے پہلا سیٹ ہمارے پاس ہے
جنگل کے بادشاہ نے سب کچھ کرایا ہے، بانی پی ٹی آئی
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی ایک ساتھ بیٹھے رہے