پاکستان کے ذمہ قرضوں کا معاملہ، نگران حکومت نے وضاحت جاری کر دی
پاکستان کے ذمہ قرضوں کا معاملہ، نگران حکومت نے وضاحت جاری کر دی
نگران حکومت کے دور میں قرضوں میں کم اضافہ ہوا، وزارت خزانہ
ذیادہ تر قرضے ماضی کے قرضوں کی ادائیگی کیلئے لیئے گئے، وزارت خزانہ
نگران حکومت نے شارٹ ٹرم ٹریژری بلز کی مد میں 1600 ارب روپے ادا کیئے، وزارت خزانہ
گزشتہ دور حکومت میں ٹریژری بلز کی شکل میں 3307 ارب روپے قرضہ لیا گیا تھا، وزارت خزانہ
نگران دور میں قرضوں کی ادائیگی کے بعد نیٹ حجم 1604 ارب روپے رہا، وزارت خزانہ
نگران حکومت نے مقامی قرضوں کو طویل مدتی ڈیبٹ سیکیورٙیز میں تبدیل کیا، وزارت خزانہ
مقامی قرضوں کی واپسی کی اوسط مدت 2.8 سال سے بڑھ کر 3 سال ہوگئی، وزارت خزانہ
جون 2024 تک قرضوں کی میچورٹی کی مدت مزید بڑھ کر 3.1 سال ہو جائے گی، وزارت خزانہ
مجموعی قرضوں میں بیرونی قرض کا حجم 38.3 فیصد سے کم ہو کر 36.7 فیصد پر آگیا، وزارت خزانہ
نگران حکومت نے کمرشل بینکوں یا انٹرنیشل کیپٹل مارکیٹ سے کوئی مہنگا قرضہ نہیں لیا، وزارت خزانہ
گزشتہ دور میں 8.4 ارب ڈالر، نگران دور میں 3.9 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لیئے گئے، وزارت خزانہ
گزشتہ دور میں قرضوں کی واپسی کے بعد بیرونی قرض بڑھنے کا نیٹ حجم تین ارب ڈالر رہا، وزارت خزانہ
نگران دور میں بیرونی قرضوں کا نیٹ حجم 0.3 ارب ڈالر ریا، وزارت خزانہ