پاکستان-ترکی دوطرفہ سیاسی مشاورت کا ساتواں اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
پاکستان-ترکی دوطرفہ سیاسی مشاورت کا ساتواں اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی اور جمہوریہ ترکیہ کے نائب وزیر خارجہ نوح یلماز نے فریقین کی قیادت کی۔
فریقین نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں پر مشاورت کی
سیاسی تعلقات، تجارت و سرمایہ کاری، توانائی، سلامتی و دفاع، ائی ٹی، ثقافت اور سیاحت، تعلیم اور قونصلر امور کا جائزہ لیا۔
کثیرالجہتی اور علاقائی فورمز پر پاک ترک تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل کی اہمیت پر بات چیت ہوئی
دفاع اور سلامتی کے شعبے میں مضبوط تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔
مشترکہ منصوبوں اور نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں تعاون کے ذریعے اس تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
سکریٹری خارجہ نے جموں و کشمیر تنازعہ پر مستقل اور اصولی حمایت پر ترکیہ کی تعریف کی۔
فریقین نے غزہ میں اسرائیل کی جاری جنگ اور فلسطینی عوام کی نسل کشی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
فریقین نے فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں کی بنیاد پر خودمختار اور ملحقہ ریاست فلسطین کے قیام کے مطالبے کا اعادہ کیا
دونوں فریقوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی، ای سی او اور ڈی 8 سمیت کثیرالجہتی اور علاقائی فورمز پر دو طرفہ روابط اور تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں پر کثیر الجہتی فورمز پر مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
ترک وفد نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کی۔
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاک ترک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور دوطرفہ مذاکرات اور تعاون کو آگے بڑھانے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا۔
پاکستان-ترکی بی پی سی دوطرفہ تعلقات کا جامع جائزہ لینے اور دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور تزویراتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے تعاون کے نئے شعبوں کو تلاش کرنے کا ایک اہم طریقہ کار ہے۔