پیپلز پارٹی کا الیکشن کمیشن سے انتخابی نشانات کے حوالے سے شدید تحفظات
کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن سے انتخابی نشانات کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ ہولڈرز کو پارٹی کے انتخابی نشان (تیر) نا دیکر آزاد امیدواروں کے زمرے میں ڈالا جا رہا ہے۔
سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ یہ عمل آئین کے آرٹیکل 33 کی شقوں اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 66 کے مطابق، کسی سیاسی جماعت کے ٹکٹ پر انتخاب لڑنے والے امیدوار کو اس جماعت کا انتخابی نشان دیا جانا چاہیے۔
سینیٹر تاج حیدر نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ریٹرننگ افسروں (ROs) اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسروں (DROs) کو الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 کے تحت مقررہ نشانات الاٹ کرنے کے لیے ہدایات جاری کریں۔
انہوں نے کہا کہ آزاد امیدواروں کی موجودگی ہارس ٹریڈنگ اور منتخب آزاد امیدواروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک بدقسمتی کادرواذہ کھول دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد امیدواروں کا انتخاب اکثر ہمارے شہریوں کے درمیان ’فرقہ وارانہ، نسلی، قبائلی، فرقہ وارانہ اور صوبائی تعصبات‘ کا فائدہ اٹھا کر کیا جاتا ہے۔