شاہ محمود قریشی کا سائفر کیس میں عالمی میڈیا کو سماعت میں شرکت کا مطالبہ
اسلام آباد: سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ سائفر کیس عالمی نوعیت کا کیس ہے، اس لیے عالمی میڈیا کو سماعت سننے کی اجازت دی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ الزام ہے کہ ہم نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا، اگر ہم قصوروار ہیں تو دنیا کو پتہ چلنا چاہیے۔ انہوں نے درخواست کی کہ سائفر کیس کے ٹرائل کو لائیو دکھایا جائے تاکہ سب کو پتہ چل سکے کہ ملک کا وفادار کون ہے اور بے وفائی کس نے کی۔
عمران خان کی شفاف انتخابات کی درخواست پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلا چلا گیا جس سے اس الیکشن کا جنازہ نکل گیا ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ آخری گیند تک لڑیں گے۔
خود کو لوٹا نہ بننے کا دعویٰ کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر میں لوٹا بن جاتا تو آج منظور نظر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ارینج اور انجینئرڈ الیکشن قبول نہیں کیے جائیں گے۔
خیبر پختونخواہ ہاؤس میں ہونے والے پارٹی انتخابات پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کرنا تھا تو چھ ماہ تک فیصلہ کیوں لٹکایا گیا۔
جیل کی حالتوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم جیل کی کوٹھڑیوں میں ہیں پھر بھی ان کی ٹانگیں کانپی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عامر کیانی، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، اور تنویر الیاس جیل میں ملنے آئے۔
تحریک انصاف کی حمایت پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف کا جھنڈا اٹھانا جرم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو عمران خان کو باہر دیکھنا چاہتے ہیں وہ پی ٹی ائی کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں۔
جیل میں عمران خان سے ملنے پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے اور عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین روز قبل ان کے بہنوئی کا انتقال ہوا جنازہ تک پڑھنے نہیں دیا گیا۔
سیاست میں مذاکرات کے دروازے بند نہ ہونے پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم آئین کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے مذاکرات سے انکاری نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ ہمیں بلا نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر مورخ کا قلم کوئی نہیں روک سکتا۔