اسلام آباد مصطفی نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن کے جماعتوں کی نشست

اسلام آباد مصطفی نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن کے جماعتوں کی نشست
مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے افطار ڈنر کے بعد اپوزیشن جماعتوں نےسیاسی امور پر مشاورت کی گئی
محمود خان اچکزئی نے مسائل کا حل آئین پر عمل قرار دیا
پارلیمان کی بالادستی اور آئین پر عمل سے ہی دہشتگردی اور خرابیوں سے نکلا جا سکتا ہے، محمود خان اچکزئی
مولانا فضل الرحمن نے درپیش ملکی مسائل کا حل اتفاق اور آئین کی حکمرانی کو قرار دیا
مولانا فضل الرحمن کی غزہ میں اسرائیلی بربریت کی بھرپور مذمت
اپوزیشن اتحاد میں مختلف جماعتوں کی شمولیت اور اتفاق رائے پر بھی مشاورت ہوئی
کم سے کم ایسا ایجنڈا ہونا چاہیے جس پر تمام اپوزیشن اکٹھی ہو سکیں، اراکین کی رائے
سابق سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کے اعزاز میں دعوت افطار جس میں سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمان ، تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی، علامہ ناصر عباس صاحبزادہ حامد رضا، ساجد ترین ایڈوکیٹ ، سید زین شاہ ، اسد قیصر ، عاطف خان، شہرام ترکئی، عوام پاکستان پارٹی سے ظفر مرزا، عبدالرحیم زیارت وال، ناصر شیرازی اور لطیف کھوسہ شریک ہوئے۔
جماعت اسلامی سے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ نے بھی بھی شرکت کی۔
افطار میٹنگ میں ملک میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال اور اپوزیشن کے ممکنہ اتحاد پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ غزہ کے اوپر اسرائیل کی بہیمانہ بمباری کی شدید مذمت کی گئی۔ اور پڑوسی ملک افغانستان کے ساتھ باہمی مسائل کو مذاکرات کے میز پر ہی حل کیا جاسکتا ہے۔
شرکا کا خیال تھا کہ حکومت امن و امان اور شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے حالات خصوصی طور پر دگر گوں ہیں۔شرکا کا اس بات پر مکمل اتفاق تھا کہ ملک کو آئین کے مطابق چلایا جائے اور حالات کا تقاضا ہے کہ مسائل کے دیر پا حل کے لئیے ہمیں دائروں کے سفر کو ختم کرنا ہو گا۔
شرکا نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ عید کے بعد ممکنہ اپوزیشن اتحاد کو حتمی شکل دی جائے گی۔