سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے استعفیٰ دے دیا
اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس اعجاز الاحسن نے استعفیٰ دے دیا۔ جسٹس اعجازالاحسن سپریم کورٹ کی سنیارٹی میں تیسرے سینئر ترین جج تھے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے دو روز قبل سابق جسٹس مظاہرنقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے اختلاف کیا تھا۔ انہوں نے اس کارروائی کو "ناجائز" اور "غیر آئینی" قرار دیا تھا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے آج سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ کی نوٹس سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال کو بھیج دیا ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن سنیارٹی لسٹ میں دوسرے سینئر ترین جج تھے۔ ان کے استعفیٰ کے بعد سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین اقبال چیمہ بن گئے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن کو اکتوبر 2024 میں چیف جسٹس آف پاکستان بننا تھا۔ ان کے استعفیٰ سے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی نشست خالی ہو گئی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفیٰ کی وجہ کیا ہے، اس کا حتمی طور پر معلوم نہیں ہو سکا ہے۔ تاہم، یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ وہ سابق جسٹس مظاہرنقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی سے اختلاف کی وجہ سے مستعفی ہوئے ہیں۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے اس کارروائی کو "ناجائز" اور "غیر آئینی" قرار دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس کارروائی سے عدالتی نظام کو نقصان پہنچے گا۔
جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفیٰ کے بعد اب سپریم کورٹ میں اس بات پر بحث ہوگی کہ ان کے استعفیٰ کو منظور کیا جائے یا نہیں۔
اگر سپریم کورٹ ان کے استعفیٰ کو منظور کرتی ہے، تو پھر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی نشست خالی ہو جائے گی۔ اس صورت میں، صدر پاکستان کو ایک نئے چیف جسٹس کا تقرر کرنا ہوگا۔