سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس
سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ
میکرو استحکام جب ہوتا ہے تو سرمایہ کاری آتی ہے، وزیر خزانہ
معیشت کے مثبت اشاریے نظر آرہے ہیں، وزیر خزانہ
بیرونی ذرائع سے آنے والی رقم جاری ہے کسی چیز کو آفیشلی دبایا نہیں کیا گیا، وزیر خزانہ
نگران حکومت میں ہنڈی حوالہ کے حوالے سے اقدامات کئے گئے، وزیر خزانہ
بینکوں کو کہا گیا وہ فارن ایکسچینج ایکٹویٹی اپنے کاؤنٹر سے کریں، وزیر خزانہ
ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد تک لیجارہے ہیں ساڑھے 9 فیصد کم ہے، وزیر خزانہ
رئیلٹرز، ڈویلپرز اور ریٹیلرز پر ٹیکس لگایا گیا ہے، وزیر خزانہ
زرعی آمدنی پر ٹیکس کے حوالے سے چاروں صوبائی وزرائے اعلٰی کا مشکور ہوں، وزیر خزانہ
ہم نے ٹیکس اتھارٹی پر اعتماد بحال کرانا ہے، وزیر خزانہ
ایف بی آر کی ڈیجٹلائزیشن کا عمل شروع کررہے ہیں وزیر اعظم بھی اس کے حق میں ہیں، وزیر خزانہ
جون تک ریفنڈز یکم جولائی کو ادا کردئیے ہیں جو 260 ارب روپے ہیں، وزیر خزانہ
اب ریفنڈز کی ادائیگی کا نظام سنٹرلائزڈ کردیا گیا ہے اور ایک ہی کمشنر کے ذریعے ادائیگی ہوگی، وزیر خزانہ