تجارت اور مقامی ایس ایم ایز کو فروغ دینے کے لیے ضلعی سطح تک کامرس افسران کو بڑ ھا نے کی ضرورت ہے .. جام کمال
تجارت اور مقامی ایس ایم ایز کو فروغ دینے کے لیے ضلعی سطح تک کامرس افسران کو بڑ ھا نے کی ضرورت ہے ..
جام کمال
زوم کے ذریعے سوات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے ساتھ ورچوئل میٹنگ ،
جواہرات، زیورات، معدنیات کی برآمد میں سوات کی نمایاں صلاحیت کا اعتراف ،
رابطے کا مقصد مقامی کاروباری برادری کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور خطے کے معاشی امکانات کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنا تھا۔
ملاقات کے دوران سوات چیمبر آف کامرس کے صدر نے مقامی صنعتوں کو متاثر کرنے والے اہم مسائل بالخصوص چیمبر کے لائسنس کی بروقت تجدید کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
صدر bنے وزیر سے تجدید کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا جس پر وزیر کمال نے یقین دلایا کہ لائسنس کی تجدید چند دنوں میں کر دی جائے گی۔
چیمبر کے نمائندوں نے چیمبر کے لیے خصوصی اراضی مختص کرنے اور سوات میں انڈسٹریل زون کے قیام کی بھی درخواست کی۔
وزیر کمال نے مثبت جواب دیتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ ان معاملات پر مزید غور و خوض کے لیے باضابطہ تجاویز پیش کریں
۔ انہوں نے کہا کہ "ہم صنعتی زون کے لیے آپ کی تجاویز پر غور کرنے کے لیے تیار ہیں۔"
سوات چیمبر کے صدر نے خطے کے چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی، اس بات پر زور دیا کہ سوات نسبتاً کم ترقی یافتہ علاقہ ہے جسے اپنی مکمل اقتصادی صلاحیت کو کھولنے کے لیے حکومتی تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سوات میں سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ خراب حالت میں ہے اور مقامی ہوائی اڈے کو دوبارہ کھولنا رسائی کو بہتر بنانے اور کاروبار کی ترقی میں معاونت کے لیے بہت ضروری ہے۔
مزید برآں، چیمبر کے اراکین نے وزیر کمال کو سوات کے دورے کی دعوت دی، جسے وزیر نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔
انہوں نے مقامی چیلنجوں اور مواقع کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے زمینی تشخیص کی ضرورت کو تسلیم کیا۔
وزیر جام کمال نے چیمبر پر زور دیا کہ وہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (EDF) میں پرکشش منصوبوں کے لیے تجاویز پیش کرے، جو مقامی معیشت کو بحال کرنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں۔
مزید برآں، وزیر کمال نے تجارت کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور برآمدات پر مبنی مقامی معیشتوں کی ترقی میں مدد کے لیے ضلعی سطح پر کامرس افسران کی دستیابی کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے علاقے اور مصنوعات کی بنیاد پر تجارت کے فروغ دینے والے افسران کے قیام کی وکالت کی، جو نچلی سطح پر چھوٹے کاروباروں اور ایس ایم ایز کو بڑھانے میں معاون ثابت ہوں گے