ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے ایف بی آر کا نظام درست کرنا ہوگا: عاطف اکرام , صدر پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری
ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے ایف بی آر کا نظام درست کرنا ہوگا: عاطف اکرام , صدر پاکستان چیمبرز أفبکامرس اینڈ انڈسٹری
سٹیٹ بینک کی شرح سود کو بتدریج کم کر کے 16 فیصد تک لانا ہوگا
1700 ارب روپے محصولات کے نئے ٹیکسوں سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔
حکومتی اخراجات کا بوجھ عوام اور کاروباری طبقے پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ کرکے ڈالا جارہا ہے
شرح سود کو 550 بیسز پوائنٹ کم کر کے حکومتی اخراجات میں کمی ممکن ہے
بصورت دیگر مہنگائی سے عوام کو ریلیف نہیں ملے گا۔
سٹیٹ بینک شرح سود کو بتدریج کم کر کے سولہ فیصد تک لے کر آئے،
شرح سود میں اضافہ سے حکومتی اخراجات میں اضافہ ہورہا ہے۔
قرضوں پر سود کی ادائیگی رواں مالی سال 9775 ارب روپے ہے
اندرونی قرضوں پر شرح سود کی ادائیگی پر 8736 ارب روپے خرچ ہونگے۔
موجودہ بجٹ میں اربوں روپے کے ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا گیا ہے،
بجلی و گیس مہنگی ہونے کے بعد کاروبار متاثر ہونگے
ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے کاروباری افراد کیلئے مواقع ختم ہورہے ہیں
حکومتی اخراجات کم کرکے عوام اور کاروباری افراد کو ریلیف دینا چاہیے۔