بانی پی ٹی آئی کی میڈیا سے غیر رسمی بات چیت
چیف جسٹس سے کہنا چاہتا ہوں کہ قرآن کے پانچویں پارہ کی 8 ویں آیت پڑھ لیں
قران میں ہے کہ دشمنوں سے بھی اتنی نفرت نہ کرو کہ انصاف نہ کر سکو
بلے کے کیس کی سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ ہونا چاہیے تھا
سب کچھ لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے
عمران خان کا جیل میں ہونا پی ٹی ائی کا خاتمہ اور نواز شریف کے کیس معاف ہونا لندن پلان کا حصہ ہے
سب کچھ یہ بتانے کے لیے ہو رہا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں
توشہ خانہ ریکارڈ پر ہے کہ نواز شریف نے چھ لاکھ میں مرسیڈیز گاڑی لی مریم نواز نے بی ایم ڈبلیو گاڑی لی
ان کے سارے کیسز بند ہیں ہمارا ایک کیس ختم ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہو جاتا ہے
ڈونلڈ لو اور جنرل باجوا کو ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے
سپریم کورٹ بھی لندن ایگریمنٹ کے تحت چل رہی ہے
واحد ادمی ہوں جس نے 27 سال جدوجہد کر کے پارٹی کو اس جگہ پہنچایا
ان کو پبلک کے غصہ کا اندازہ نہیں ہے
سوشل میڈیا کے دور میں کوئی چیز چھپ نہیں سکتی
اج پیش گوئی کر رہا ہوں کہ ان کو دھچکا لگنے والا ہے
پی ٹی ائی کے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی جا رہی
انہیں لوگوں کا غصہ اٹھ فروری کو نظر ائے گا
پارٹی اس وجہ سے کرش نہیں ہوئی کیونکہ عوام ساتھ کھڑی ہے
لوٹوں کی حالت بھی اٹھ فروری کو نظر ائے گی
پی ٹی ائی کے 850 ٹکٹ تھے مشاورت کے لیے رجسٹر بھی جیل نہیں انے دیا گیا
بلاول کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہو سکتا
نواز شریف نے جانبدار امپائرز کے بغیر کبھی میچ نہیں کھیلا
نواز شریف نے ابھی بھی دو امپائر کھڑے کیے ہوئے ہیں
ایک ایمپائر نے نو بال دے دی ہے